یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نورِ عین ہے

 

یہ بالیقیں حسین ہے نبی کا نورِ عین

Yeh Bil Yaqeen Hussain Hai Lyrics in Urdu ​

کلامِ حفیظ جالندھری

قوال: نصرت فتح علی خان 

Manqabat Shahidan e Karbala | Nohay Lyrics|

English Lyrics  | हिन्दी लिरिक्स

دیں است حسین دین پناہ است حسین
سر داد نہ داد دست در دستِ یزید
حقا کہ بنائے لا الہ است حسین

 

لباس ہے پھٹا ہوا، غُبار میں اٹا ہوا
تمام جسمِ نازنیں، چھدا ہوا کٹا ہوا
یہ کون ذی وقار ہے، بلا کا شہ سوار ہے
کہ ہے ہزاروں قاتلوں کے سامنے ڈٹا ہوا

یہ بالیقیں حُسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے
حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے

 

یہ کون حق پرست ہے، مئے رضائے مست ہے
کہ جس کے سامنے کوئی بلند ہے نہ پست ہے
اُدھر ہزار گھات ہے، مگر عجیب بات ہے
کہ ایک سے ہزار کا بھی حوصلہ شکست ہے

یہ بالیقیں حُسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے
حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے

 

حسین جسکی سدا لا الہ الا اللہ
حسین جس کی ادا لا الہ الا اللہ
حسین جس کی ثنا لا الہ الا اللہ
حسین جس کی دعا لا الہ الا اللہ

حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے ۔۔

 

جو دہکتی آگ کے شعلوں پہ سویا وہ حسین
جس نے اپنے خون سے عالم کو دھویا وہ حسین
جو جواں بیٹے کی میت پر نہ رویا وہ حسین
جس نے سب کچھ کھو کے پھر بھی کچھ نہ کھویا وہ حسین

حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے ۔۔۔

 

رسم عشاق یہی ہے کہ وفا کرتے ہیں
یعنی ہر حال میں حق اپنا ادا کرتے ہیں
حوصلہ حضرتِ شبّیر کا اللہ اللہ
سر جدا ہوتا ہے اور شکرِ خدا کرتے ہیں

حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے ۔۔۔

 

دلاوری میں فرد ہے، بڑا ہی شیر مرد ہے
کہ جس کے دبدبے سے رنگ دشمنوں کا زرد ہے
حبیبِ مُصطفیٰ ﷺ ہے یہ، مجاہدِ خدا ہے یہ
جَبھی تو اس کے سامنے، یہ فوج گرد گرد ہے

یہ بالیقیں حسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے
حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے

 

ایمان کی توقیر کہا جاتا ہے
قرآن کی تفسیر کہا جاتا ہے
باطل کے سامنے جو کبھی جھک نہ سکی
اس ذات کو شبیر کہا جاتا ہے

حسین ہے حسین ہے ، نبی کا نُورِ عین ہے ۔۔۔

 

اُدھر سپاہِ شام ہے، ہزار انتظام ہے
اُدھر ہیں دشمنانِ دیں، اِدھر فقط اِمام ہے
مگر عجیب شان ہے غضب کی آن بان ہے
کہ جس طرف اُٹھی ہے تیغ بس خدا کا نام ہے
یہ بالیقیں حسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے
———

یہ جسکی ایک ضرب سے، کمالِ فنِِّ حرب سے
کئی شقی گرئے ہوئے تڑپ رہے ہیں کرب سے
غضب ہے تیغِ دوسرا کہ ایک ایک وار پر
اُٹھی صدائے الاماں زبانِ شرق وغرب سے

یہ بالیقین حُسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے

 

عبا بھی تار تار ہے، تو جسم بھی فگار ہے
زمین بھی تپی ہوئی فلک بھی شعلہ بار ہے
مگر یہ مردِ تیغ زن، یہ صف شکن فلک فگن
کمالِ صبر و تن دہی سے محوِ کارزار ہے

یہ بالیقین حسین ہے، نبی کا نُورِ عین ہے

yeh-bil-yaqeen-hussain-hai-lyrics-in-urdu

yeh-bil-yaqeen-hussain-hai-lyrics-in-urdu

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *