پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ

پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ غزل قوالی کی شاعری, Phiroon dhoondta maikada tauba tauba lyrics in urdu, mujhe ek dafa apna keh kar pukaro lyrics in urdu

قوال: استاد نصرت فتح علی خان


हिंदी में पढ़िए


کر رہی ہے درحقیقت کام ساقی کی نظر
میکدے میں گردشِ ساغر برائے نام ہے

پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ

پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ
مجھے آج کل اتنی فرصت نہیں ہے

سلامت رہے تیری آنکھوں کی مستی
مجھے میکشی کی ضرورت نہیں ہے

 

سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں

 

گلہ نہیں جو گریزاں ہیں چند پیمانے
نگاہِ یار سلامت ہزار میخانے

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں..

 

چھلکتے جام کا محتاج میں نہیں ساقی
تری نگاہ سلامت مجھے کمی کیا ہے!

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں۔۔

 

آنکھیں ساقی کی سلامت مرے دشمن ترسیں
دورے میخانے ہیں نیت مری بھرنے کے لیے

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں۔۔

 

سرور چیز کی مقدار پر نہیں موقوف
شراب کم ہے تو ساقی نظر ملا کے پلا

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں۔۔

 

جام پر جام پینے سے کیا فائدہ
رات گزری تو ساری اتر جائے گی
تیری نظروں سے پی ہے خدا کی قسم
عمر ساری نشے میں گزر جائے گی!

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں۔۔

 

دل اس کا نمازی بن جائے
آنکھ اس کی گلابی ہو جائے
تو جس کو محبت سے دیکھے
ساقی وہ شرابی ہو جائے

 

ساقی تیری آنکھیں
سلامت رہیں۔۔ ساقی تیری آنکھیں..

سلامت رہے تیری آنکھوں کی مستی
مجھے میکشی کی ضرورت نہیں ہے

 

یہ ترکِ تعلق کا کیا تذکرہ ہے
تمہارے سوا کوئی اپنا نہیں ہے
اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں
تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے

 

روز کہتا ہوں بھول جاؤں تمہیں
روز یہ بات بھول جاتا ہوں

اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں
تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے

 

اک بار تمہیں عقل نے چاہا تھا بھولنا
سو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی

اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں
تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے

 

تجھ کو بھولوں۔۔ کوشش کر کے دیکھوں گا
ورنہ دریا الٹا بہنا مشکل ہے

اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں
تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے

 

ہر اک موڑ پر اک نئی مات کھائی
رہی دل کی دل میں زبان تک نہ آئی
کیئے ہیں کچھ ایسے کرم دوستوں نے
کہ اب دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے

کیئے ہیں کچھ ایسے کرم دوستوں نے
کہ اب دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے

 

عقل کو روگ مار دیتے ہیں
عشق کو سوگ مار دیتے ہیں
آدمی خود بخود نہیں مرتا
دوسرے لوگ مار دیتے ہیں

کیئے ہیں کچھ ایسے کرم دوستوں نے
کہ اب دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے

 

ہمیشہ مرے سامنے سے گزرنا
نگاہیں چرا کر مجھے دیکھ لینا
مری جان تم مجھ کو اتنا بتا دو
یہ کیا چیز ہے گر محبت نہیں ہے

مری جان تم مجھ کو اتنا بتا دو
یہ کیا چیز ہے گر محبت نہیں ہے

 

ہزاروں تمنائیں ہوتی ہیں دل میں
ہماری تو بس اک تمنا یہی ہے
مجھے اک دفعہ اپنا کہہ کے پکارو
بس اس کے سوا کوئی حسرت نہیں ھے

مجھے اک دفعہ اپنا کہہ کے پکارو
بس اس کے سوا کوئی حسرت نہیں ھے

پھروں ڈھونڈتا میکدہ توبہ توبہ
مجھے آج کل اتنی فرصت نہیں ہے

firu dhudta mekada toba toba lyrics in urdu, phiroon dhoondta maikada tauba tauba lyrics in urdu, saqi teri aankhen salamat rahe lyrics in urdu,
salamat rahe teri aankhon ki masti lyrics in urdu, agar tum kaho to main khud ko bhula doon lyrics, agar tum kaho to mein khud ko bhula du lyrics,

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *