Shijra Tayyaba Jahangiri Hasani Kabeeri

Shijra Tayyaba Silsila-e-Aliya Qadriya AbulUlayiya Jahangeeriya Hasaniya Kabeeriya (Manzoom)


Urdu |  हिन्दी | English


🌷بِسۡمِ اللّٰـهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ🌷

اَللّٰھُمَّ صَلِِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مَوۡلَانَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِ سَیّدِنَا مَوۡلَانَا مُحَمَّدٍالنّ٘بئِ الاُمِِّی وآلہٖ واصحابہٖ وَبَارِکۡ وَسَلِِّمۡ

🌹شجره طیّبه منظوم🌹

 

خُدا بحرمتِ ارواحِ انبیاء مددے
پے مُحمّد و محمود و مصطفٰے مددے

 

برائے پنجتنِ پاک و چار یارِ نبی
ببرکتِ ہمہ ارواحِ اولیاء مددے۔

……

حمد بےحد ہے جنابِ کبریا کے واسطے
تحفئہ صلوٰاة شاہِ مصطفٰے کے واسطے

 

یا مرے اللّٰہ جملہ انبیاء کے واسطے
حاجتیں بَر لا مری کل اولیاء کے واسطے

 

پڑھ تحیُّتہ اہل بیت اور چار یاروں کی ضرور
پِھر ادب سے ہاتھ اُٹھا اپنی دُعا کے واسطے


کرا عطا راہِ ہدایت روشنئِ دل نصیب
حضرتِ احمد خبیر حق آشنا کے واسطے

 

سالکِ راہِ طرِیقت شاہ کبیر
مردِ حق اور خاکپائے اولیاء کے واسطے

 

بندۂِ عاجز ہوں يا رب کر مری توبہ قبول
حضرتِ خواجہ حسن شاہ سلطان الاولیاء کے واسطے

 

آفتابِ دین و مِلّت شاہ عِنایت حسن
ماہتابِ صبر و تسلیم و رضا کے واسطے

 

ہو دعا مقبول میری صدقۂِ لا تقنطُوۡا
مُرشِدِ کامل) شہنشاہ مُحمّد نبی رضا کے واسطے)

 

دِل کو میرے یا خُدا دے زِندگی و تازگی
شاہ عبدالحئ مقبول الدّعاء کے واسطے

 

مجھ کو اپنی بارگاہِ احدِیت میں کر قُبول
مخلص الرّحمٰن جہانگیرِ هُدیٰ کے واسطے

 

کر مدد میری خدايا ہر گھڑی ہر حال میں
شاہ امدادِ علیِ باصفا کے واسطے

 

مجھ کو اپنے ذکر و فکر و شُغل میں مصروف رکھ
شہ محمد مہدئِ نورالورا کے واسطے۔

 

نورِ ایماں سے مرے دل کو منوّر کر خدا
حضرتِ مظہر حُسین حاجت روا کے واسطے۔

 

فرحتِ دل دے مجھے اور دور كردے فکرِ غیر
فرحتُ اللّٰہ افتخارالاولیاء کے واسطے

 

حُسن و خوبی سے مِرے دل کو خُدایا کر حَسن
حَسن علی شاہِ حَسن ابرِ سخا کے واسطے

 

نعمتِ دیں سے مجھے کر یا الٰہی سرفراز
شاہ مُنعم پاکبازِ اَتقِیا کے واسطے۔

 

رکھ شریعت اور طریقت پر مجھے ثابت قدم
شہ خلیل الدّین سیّد مہ لقا کے واسطے

 

نفس کی روباہ بازی سے خلاصی دے مجھے
میر سیّد جعفرِ شمس الضّحٰی کے واسطے

 

دور کر میری خودی اور اہل دل کر دے مجھے
سیّد اہل اللّٰہ میر اہلِ صفا کے واسطے

 

نظم کر میرا قُبول اے بادشاہِ دو جہاں
شہ نظام الدّین سیّد بے ریا کے واسطے

 

شہ تَقِی الدّین کا صدیقہ مجھے کر مُتّقی
شہ نصیر الدّین سیّد بے بہا کے واسطے

 

سیّد و محمود سیّد میر فضل اللّٰہ شاہ
شاہ قطب الدّین دُرِ دُرجِ فنا کے واسطے

 

شاہ نظم الدّین قلندر اور سیّد مبارک غزنوی
شہ نظام الدّین سیّد ثانیا کے واسطے

 

غنچئہِ دل کو کھلا میرے الٰه العالمین
شہ شہاب الدّین صاحب پرضیا واسطے

 

قادرِ مطلق ہے تو اپنی عنایت مجھ پہ رکھ
قادرِ جیلان قُطب الاولیا کے واسطے

 

از برائے بوسعید و بو الحسن یا ذو الجلال
رحم کر بو یوسفِِ رحمت نما کے واسطے

 

مُجھکو اپنے عِشق میں متوالا کر دے اے خدا
حضرتِ عبد العزیز اُلفت رسا کے واسطے

 

شہ رحیم الدّین و شہ بوبكر و شبلی کا طُفیل
فضل کر حضرت جُنیدِ بیشوا کے واسطے

 

شہ سِرّی سقتی و شہ معروف کرخی کا طفیل
شہ امامِ دین علی موسیٰ رضا کے واسطے

 

موسٰئِ کاظم کا صدقہ علم و عمل و حِلم دے
جعفر و باقر شہِ زین العبا کے واسطے

 

راہ میں تیری رہوں ثابت قدم اے بے نیاز
صبر دے مجھکو شہیدِ کربلا کے واسطے

 

مَعرِفت کے نور سے دل کو مِرے معمور کر
پیشوائے دین علیِٔ مرتضٰی (مُشکِل کشا، حاجت روا، دستِ خدا، شیرِ خدا) کے واسطے

 

يا الٰہی میرے عصیاں مجھکو شرماتے ہیں اب
بخش دے مجھکو مُحَمَّدۡ مصطفٰے ﷺ کے واسطے

 

عشق دے محبوب کا مجھکو الٰہ العالمین
سیّدہ معصومہ حضرت فاطمہ کے واسطے

 

عشق دے مُرشِد کا مجھکو یا الٰہ العالمین
انبیاء و اولیاء و اصفیا کے واسطے

 

اب تو! بگڑی کو بنا دے، اے مِرے پروردگار
شیخ الاعظم شہ امیر ابو العلاء کے واسطے



🌹مناجات🌹

يا خُدا تائب كو مَرضِیات كی توفیق دے

اور رکھ ثابت قدم اپنی اطاعت پر اِسے

ہو عطا عشق و محبّت اِس گدا کے واسطے۔

 

اور رکھ محفوظ شرک و معصیت سے اے خدا

اور کر اسلام و ایماں پر تو اسکا خاتمہ

اپنے مقبولانِ در گاہِ عُلٰی کے واسطے۔

 

ہو سکونِ قلب حاصل دورِ ہو ہر انتشار

شیخ کی تعلیم اور تلقین پر رکھ برقرار

رحمتِ عالم مُحّمّد مصطفٰے ﷺ کے واسطے۔

 

ہوں مرے مخدوم زادے صاحبِ فضل و شرف

کر بہ اوصافِ کمالاتِ دوعالم مُتّصف

تو ہو انکا وہ رہیں تیری عطا کے واسطے۔

 

میرے احبابِ طریقت بھی رہیں آباد و شاد

دین و دنیا میں بہ اِعجاز و کِرَام و با مُراد

فضل فرما جملہ اخوان الصفاء کے واسطے۔

 

میرے حق میں جو ہو مرضی میں ہوں راضی بارضا

مرضئِ مولےٰ ہمہ اولٰی رضینا بِاالقضاء

تیرے گھر میں کیا کمی ہے مجھ گدا کے واسطے۔

 

اپنے مولا کے قدم کے سایہ کے نیچے جیوں

اور مرنا ہو تو انکے آستانہ پر مروں

زندگی و موت ہو انکی رضا کے واسطے۔

 

تا ابد مولا ہمارے شمعِ بزمِ جاں رہے

اور ہم سو جاں سے پروانہ صفت قرباں رہے

کر عطا “کوکب” کو سو جانیں فدا کے واسطے

(کر عطا ہم سب کو سو جانیں فدا کے واسطے۔)

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *